بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

شدید وہم اور وساوس میں مبتلا شخص کا حکم

سوال

بچپن سے مختلف حادثات اور واقعات کے پیش آنے کی وجہ سے مستقل وساوس ، خوف اور وہم کا شکار ہوں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے، زندگی میں کوئی بھی واقعہ پیش آجائے تو خوف اور وساوس گھیر لیتے ہیں، کبھی کفر کا خوف اور کبھی مستقبل میں پیش آنے والے واقعات کا خوف اور وساوس ۔ راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

سوال میں آپ نے جو احوال تحریر فرمائے ہیں ان سے واضح ہوتاہے کہ آپ وساوس کے مرض میں مبتلاہیں جس کا علاج یہ ہے کہ آپ ان خیالات ووساوس کی طرف توجہ نہ دیں اور اپنے آپ کو عبادت میں اور جائز دنیاوی مشاغل میں مصروف رکھیں اور خود سے کسی کتاب کا مطالعہ نہ کریں بلکہ کسی مستند صاحب بصیرت عالم کی نگرانی میں کریں ۔اور ان سے اجازت لےکر دینی کتب کا مطالعہ فرمائیں اور محض سنے ہوئے مسائل کی طرف توجہ نہ کریں اور زیادہ سوال کرنےسے بھی پرہیز کریں ۔
صحيح البخاري (1/ 39) دار طوق النجاۃ
عن عباد بن تميم، عن عمه، قال: شكي إلى النبي صلى الله عليه وسلم الرجل يجد في الصلاة شيئا أيقطع الصلاة؟ قال: «لا حتى يسمع صوتا أو يجد ريحا»۔
صحيح البخاري (1/ 276)  محمودیہ لاہور
عن عائشة رضي الله عنها: أن قوما قالوا: يا رسول الله إن قوما يأتوننا باللحم لا ندري أذكروا اسم الله عليه أم لا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «سموا الله عليه وكلوه۔
رد المحتار (1/ 331)سعید
 (قوله: لموسوس) قدره اختيارا لما مشى عليه في السراج وغيره بناء على تحقق الخلاف، وإلا فكلام المصنف تبعا للدرر كعبارة الكافي والهداية وغيرهما ظاهر في خلافه والموسوس بكسر الواو؛ لأنه محدث بما في ضميره، ولا يقال بالفتح ولكن موسوس له أو إليه أي: يلقى إليه الوسوسة، وهي حديث النفس كما في المغرب۔
رد المحتار (1/  345تا 346)سعید
ثم يفيض الماء باليمنى على فرجه، ويعلي الإناء، ويغسل فرجه باليسرى، ويبدأ بالقبل ثم الدبر، ويرخي مقعدته ثلاثا، ويدلك كل مرة، ويبالغ فيه ما لم يكن صائما فينشف بخرقة قبل أن يجمعه كي لا يصل الماء إلى جوفه…ويلبس سراويله ويرش فيه الماء أو يحشو بقطنة إن كان يريبه الشيطان۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس