كيا سلسلے نقشبندی ،سہروردی ،قادری ،ہجویری ،اپنی اپنی جگہ درست ہیں؟
:اصل جواب سے قبل تمہیداً یہ سمجھ لیں کہ آج کل ہمارے اطراف میں چار سلسلے مشہور ہیں
نمبر۱۔ چشتی: حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ (527۔633ھ) کی طرف منسوب ہے۔
نمبر۲۔ قادری:حضرت عبدالقادری قدس سرہ (470 ۔561ھ)کی طرف منسوب ہے۔
نمبر۳۔ نقشبندی: حضرت بہاؤالدین نقش بندی قدس سرہ (718۔791ھ) کی طرف منسوب ہے ۔
نمبر۴۔ سہروردی: حضرت شہاب الدین سہروردی قدس سرہ (539۔632ھ)کی طرف منسوب ہے۔اسی طرح ہجویری حضرت علی عثمان (400۔565ھ)کی طرف منسوب ہے۔ ان کے علاوہ اور بھی سلسلے ہیں جو دوسرے اولیاء کرام کی طرف منسوب ہیں جن کی شان سے انکار ممکن نہیں ۔ اور یہ چاروں سلسلے اوپر کی جانب جلیل القدر اولیاء اللہ کے واسطے سے ہوتے ہوئے تابعین کرام رحمہم اللہ اور صحابہ رضی اللہ عنہم تک پہنچتے ہیں ۔ (کلیات امدادیہ :ضیاء القلوب ص 73 تا 76 ورسالہ ارشاد مرشدص 98،99)
اسی طرح ان چاروں سلسلوں میں نیچے کی جانب مختلف شاخیں وجود میں آئیں اور یہ روحانی سلسلے شاخ درشاخ اب تک جاری ہیں جن کو خانوادے کہتے ہیں۔ حضرت گنگوہی قدس سرہ اپنے ایک مکتوب بنام “مولانا فتح محمدصاحب رحمہ اللہ ” تحریر فرماتے ہیں: چار خاندان قادریہ، چشتیہ، نقشبندیہ اور سہروردیہ ہیں اور خانوادہ اس کو کہتے ہیں جوان سے شاخیں ہیں،سو شاخیں بہت ہیں،چودہ خانوادے جس نے لکھے ہیں اس وقت میں تھے ،اس کے بعد زیادہ ہوگئے ہیں ۔۔۔اب چودہ کہنا درست نہیں، پرانا لفظ ہے ۔ (مکاتیب رشیدیہ ص 79 مطبوعہ مدینہ لاہور)
لیکن عوام میں مندرجہ بالا ہی مشہور ہیں اور یہ سب درست ہیں،البتہ اتنا ضروری ہے کہ جس کی صحبت وتعلق کو اختیار کیا جائے وہ صاحب نسبت، ولی اللہ ہو اور ولی اللہ وہ ہوتاہے جس کے عقائد قرآن وحدیث کے مطابق ہو جس کی تشریح سلف صالحین اہل سنت والجماعت نے کی ہے،اخلاق نبویہ سے متصف ہو،متبع سنت، ضروریات ِدین کا علم رکھتاہو،آخرت درست کرنے کی فکر رکھتاہو۔