بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

سسری وغیرہ صاف کرنے کے باوجود کھانے میں پک جائے تو کھانے کا حکم

سوال

 ایک مسئلہ دریافت کرنا تھا بعض دفعہ گھر میں کافی دنوں سے دالیں چاول ،وغیرہ اور اس طرح خشک راشن رکھاہوتاہے اس میں سسری پڑجاتی ہے کھانا پکاتے وقت عورتیں صاف کرلیتی ہیں ۔اگر سسری صاف کرنے کے باوجود کھانے میں پک جائے تو اس کھانے کا کیا حکم ہے؟اور اگر سسری والی دالیں وغیرہ استعمال نہ کی جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟

جواب

کھانے کی چیزوں مثلا ً دال ، چاول وغیرہ میں اگر سسری پڑ جائے تو اس کو نکال کر صاف کرکے کھانے میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں ،اسی طرح کھانے میں پکنے کےبعد بھی نکا کر کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں لیکن اگر کھانے میں پکنے کےبعد اس طرح خلط ملط ہوجائیں کہ امتیاز باقی نہ رہے تو جہاں تک ممکن ہوسکے اس کوصاف کرکے کھانے کی گنجائش ہے ۔ البتہ اس صورت میں بہتر یہ ہے کہ خود کھانے کے بجائے جانوروں کو کھلا دیاجائے۔
رد المحتار على الدر المختار (1/ 349)
 دود لحم وقع في مرقة لا ينجس ولا تؤكل المرقة إن تفسخ الدود فيها  أي: لأنه ميتة وإن كان طاهرا
رد المحتار على الدر المختار (6/ 306)
ولا بأس بدود الزنبور قبل أن ينفخ فيه الروح لأن ما لا روح له لا يسمى ميتة خانية وغيرها: قال ط: ويؤخذ منه أن أكل الجبن أو الخل أو الثمار كالنبق بدوده لا يجوز إن نفخ فيه الروح اه
فتاوی التاتارخانیۃ (1/445) کتاب الطہارۃ
ودود لحم وقعت في مرقة لا يتنجس ولا تؤكل الدود ولا  المرقة إن نفسخت  الدود
حاشیۃ طحطاوی علی الدر المختار(4/158) کتاب الصید
لا باس بدود الزیتون قبل ان ینفخ فیه الروح لان مالا روح له لا یسمی میتة ویوخذ ان اکل الجبن بدودہ او الخل کذلک او الثمار کا النبق بدودہ لایجوز ان نفخ فیہ الروح
امدا د الفتاویٰ (8/ 576)کتاب الحظر والاباحۃ

 

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس