بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

ربیب(سوتیلے بیٹے )کی بیوی سے پردہ لازم ہے

سوال

صورت مسئولہ یہ ہے کہ ہندہ خاتون کا شوہر خالد قضائے الہی سے وفات پا گیا ہے جس سے ہندہ کا ایک فرزندبکرہے۔بکر کے بچپن میں عدت گزارنے کے بعد ہندہ نے عمرو سے رشتہ ازدواجی قائم کر لیا اب زوج ثانی عمرو  نے ہندہ کے بیٹے بکر کے جوان ہونے پر اس کا نکاح کرادیا آیا اب بکر کی زوجہ سعدیہ عمرو سے شرعی پردہ کرے گی یانہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بکر،عمرو کے لیے ربیب ہے اور ربیب کی بیوی نا محرم ہوتی ہے یعنی اس سے طلاق کے بعد نکاح ہو سکتا ہے ۔اور پردہ کا اصول یہ ہے کہ جس سے  کبھی بھی نکاح ہو سکتا ہے اس سے پردہ لازم ہوتا ہے،لہذا ربیب کی بیوی(زوجہ بکر)اپنے سوتیلے باپ عمرو سے پردہ کرے گی۔
:رد المحتار،ابن عابدین الشامی(م:1252) (3/ 31)ایچ۔ایم۔سعید
قال الخير الرملي: ولا تحرم بنت زوج الأم ولا أمه ولا أم زوجة الأب ولا بنتها ولا أم زوجة الابن ولا بنتها ولا زوجة الربيب ولا زوجة الراب۔
؛الهداية،برهان الدين المرغینانی(م: 593ه) (1/ 92)حبیبیۃ رشیدیۃ
” وبدن الحرة كلها عورة إلا وجهها وكفيها ” لقوله عليه الصلاة والسلام ” المرأة عورة مستورة ” واستثناء العضوين للابتلاء بإبدائهما۔
:فتح القدير، ابن الهمام (م: 861ه) (1/ 267)رشیدیۃ
وجواز النظر إليه، فحل النظر منوط بعدم خشية الشهرة مع انتفاء العورة ولذا حرم النظر إلى وجهها ووجه الأمرد إذا شك في الشهوة ولا عورة

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس