بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

حالت ِ حیض میں خاتون کا بلا احرام میقات سے گزرنا

سوال

ایک عورت حیض کی وجہ سے فیملی کے ساتھ احرام باندھے بغیر مدینہ سے مکہ آگئی اور فلائیٹ قریب ہونے کی وجہ سے حیض کے سبب عمرہ نہیں کرسکی ، اور واپس آگئی اب کیا حکم ہے اگر دم واجب ہے تو یہاں سے ادائیگی کی کیا صورت ہوگی۔

جواب

صورت مذکورہ میں بلا احرام میقات سے گزرنے کی وجہ سے عورت پر ایک دم لازم ہے اور یہ قربانی حرم کی حدود میں ہی ادا کرنا ضروری ہے۔
ارشاد الساری الی مناسک ملا علی قاری (101)کوئٹہ 
(والغٖسل )وہو سنۃ للاحرام مطلقا ،(الوضوء )ای فی النیابۃ عنہ  لکن عند ا رادۃ صلاۃ رکعتی الاحرام ااثم ھذالغسل لنظافۃ فی الاصل حتی یلزم الحائض والنفساء۔
الدر المختار (3/556)
(ومن شاءالاحرام )(توضاء و غسلہ احب وہوا النظافۃ )لا لطہارۃ (فیجب )بحاء مہملۃ (فی حق حائض ونفساء )۔
ارشاد الساری الی مناسک ملاعلی قاری (395) کوئٹہ
(لو ذبح شیاء من الدماءالواجبۃ )ای کدم القران والتمتع والنذر (فی الحج والعمرۃ)ای مجتمعین ا والمنفردین (خارج الحرم )ای عن ارضہ المحدودۃالمعلومۃبالعلم لم یسقط عنہ ای ذالک الدم (وعلیہ ذبح اخر)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس