بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

جس گاؤں میں صرف تین افراد مسلمان ہوں تو ان کے لیے جمعہ پڑھنے کا حکم

سوال

میرا سوال یہ ہے کہ میرے بہنوئی آسٹریلیا کے ایک گاؤں میں کام کرتے ہیں۔ اس گاؤں میں مسلمانوں کی تعداد 3 افراد پر مشتمل ہے۔ باقی سارے غیر مسلم ہیں۔ اس جگہ نہ مسجد نہ کوئی مصلا ہے۔ پانچ وقت کی نماز تو ہم انفرادی پڑھ رہے ہیں لیکن جمعے کی نماز کی کوئی ترتیب بتادیں کہ جمعہ کس طرح ادا کیا جائے ۔ اور اس جگہ پر چار سال رہنا ہے۔ اب چار سال تک تو جمعہ چھوڑ نہیں سکتے ۔ تو اس کی رہنمائی فرمائیں۔

جواب

شہر میں یا بڑے گاؤں میں مسلمانوں کی تعداد کم از کم چار افراد یا اس سے زائد ہو تو جمعہ کے دن ظہر کی بجائے جمعہ قائم کرنا فرض ہے۔ تاہم صورت مسئولہ میں آپ صرف تین مسلمان اس جگہ آباد ہیں ۔ لہٰذا شرعاً آپ لوگوں پر جمعہ قائم کرنا فرض نہیں۔ آپ جمعہ کے دن ظہر کی نماز ادا کریں۔
:الدر المختار (2/151)دار الفکر
 السادس: (الجماعة) ‌وأقلها ‌ثلاثة ‌رجال (ولو غير الثلاثة الذين حضروا) الخطبة (سوى الامام) بالنص لانه لا بد من الذاكر وهو الخطيب، وثلاثة سواه بنص – فاسعوا إلى ذكر الله.[الجمعۃ:۹]۔
:النهر الفائق شرح كنز الدقائق (1/ 360)دارالکتب العلمیۃ
(والجماعة) أي: ‌وشرط ‌أدائها ‌أيضًا الجماعة للإجماع على عدم صحتها من المنفرد لأخذها/ من الاجتماع (وهم ثلاثة سوى الإمام)۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس