بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

جانور کراس کروانے کی اجرت لینا کا حکم

سوال

جانور کی منی کی کمائی کے بارے میں کہ وہ جائز ہے یا نہیں؟ اور اس کی کچھ صورتیں ہیں ان کا کیا حکم ہے؟صورتیں یہ ہیں
نمبر1۔ تو موقع پر جانور کراس کرواتے ہیں۔۔۔ یعنی نر مادی موقع پر۔۔۔۔اس کا کیا حکم ہے،،، کراسنگ فیس۔
نمبر2۔ دوسری صورت یہ ہے کہ جانوروں کے سیمن حاصل کئیے جاتے ہیں،، اور ان کو پھر مادہ کے رحم میں رکھا جاتا ہے۔ اس سیمن کے پیسے لینا کیسا ہے؟

جواب

نمبر۱۔ ذکر کردہ صورت میں جانور کراس کروانے کی اجرت لینا جائز نہیں البتہ جانورکامالک خوشی سے رقم دےدے تو لینا جائز ہے۔
نمبر۲۔جانوروں کے سیمن حاصل کرنے اور مادہ کے رحم میں داخل کرنے کے عمل کی کمائی جائز ہے ۔
مجمع الأنھر في ملتقی الأبحر،کتاب الأشربة (4/244)کوئتة
اعلم أن الأصل في الأشیاء کلھا سوی الفروج الإباحۃ… أي تثبت الحرمۃبعارض نص مطلق أو خبر مروي ،فما لم یوجد شیء من الدلائل الحرمۃفھی علی الإباحۃ
الدرالمختار،کتاب الذبائح(6/296)سعید
وکرہ کل تعذیب بلافائدۃ
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع، کتاب الذبائح (5/ 38) دار الكتب العلمية
 أن حكم الولد حكم أمه في الحل والحرمة دون الفحل

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس