بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

تقسیم میراث سے پہلے کسی وارث کے فوت ہونے پر میراث کا طریقہ تقسیم

سوال

ایک شخص جس کے وارثان میں بیوہ ،دو بیٹے (محمد اشرف اور محمد افضل)اور دوبیٹیاں(نسیم اختر اور پروین اختر) ہیں۔ متوفی اپنی زندگی میں ہی اپنی زوجہ کے نام ۱۶ کنال اور پسر کے نام ۷۴ کنال انتقال کرکے دے گیا۔ مرحوم کے نام بقیہ ۳۰ کنال رہ گیا جس کا انتقال وراثت تا حال باقی ہے ۔ محمد اشرف والد کی وفات کے کچھ عرصہ بعد وفات پاگیا۔ جس کے وارثان میں بیوہ، دو نابالغ بیٹیاں، والدہ اور بھائی (محمد افضل)شامل ہیں۔محمد افضل جوکہ بعد میں وفات پاگیا۔ اس کی نرینہ اولاد نہ ہے، ایک بیوہ ا ور ایک بیٹی جو کہ محمد افضل کی پہلی بیوی سے پیدا ہوئی ۔
متوفی محمد اشرف کے جائز وارثان کے نام پر جتنا بھی شرعی رقبہ حصہ میں آتا ہے ، شرعی حصہ نکال کر فتوی جاری کیا جائے۔

جواب

الف )۔صورت مسئولہ میں مرحوم محمد خان کی تیس کنال زمین جو چھ سو مرلے بنتے ہیں۔ان تمام کو اڑتالیس (48) برابر حصوں میں تقسیم کیا جائےاور ان میں سے چھ حصے مرحوم کی بیوہ حیات بی بی ، چودہ ، چودہ حصے مرحوم کے بیٹوں (محمدا شرف ، اور محمد افضل ) کو دیئے جائیں اسی طرح بیٹیوں (نسیم اختر، اور پروین اختر) کوسات ، سات حصے دیئے جائیں ۔تقسیم میراث کا نقشہ مندرجہ ذیل ہے:

6       48=6×8

بنات(نسیم و پروین) ابن(اشرف، افضل) زوجہ( حیات)
7،7 1414(ع) (ثمن)6

:مرلوں  كے حساب سے محمد خان كے ورثاء ميں زمين  کی تقسیم مندرجہ ذیل ہے

بیوہ (حیات بی بی ) =      75  مرلے

بیٹا (محمد اشرف)    =      175مرلے             بیٹا (محمد افضل )    =      175مرلے

بیٹی( پروین اختر )  =      5 .87 مرلے            بیٹی (نسیم اختر)=  5 .87 مرلے

ب۔۔    اب مرحوم محمد اشرف کو مرحوم محمد خان کے ترکہ میں سے جو حصہ ملا ، وہ اور اس کے علاوہ انتقال کے وقت جو زمین مرحوم محمد اشرف کی ملکیت میں تھی وہ سب اس کا ترکہ ہے اور یہ سب ملا کر بیاسی کنال  اور پندرہ مرلے (1655 مرلہ) بنتے ہیں۔ اب ان مرلوں کو چھیانوے برابر حصوں میں تقسیم کرکےبارہ  حصے محمد اشرف کی بیوہ (بلقیس) کو ، بتیس ، بتیس حصے بیٹیوں (ثانیہ ، انیتا )کو دیئے جائیں اور سولہ  حصے والدہ حیات بی بی (مرحوم محمد خان کی بیوہ ) کو دیئے جائیں اور بھائی محمد افضل  دو حصے اور ایک ایک حصہ بہنوں (نسیم اختر اور پروین اختر) کو دیئے جائیں۔

:تقسیم میراث کا نقشہ مندرجہ ذیل ہے

96=4×24

بہنیں(نسیم و پروین) بھائی:محمد افضل والدہ(حیات بی بی) بنات(ثانیہ، انیتا) زوجہ(بلقیس)
عصبہ سدس ثلثان ثمن
1،1 2 16 32،32 12

مرلوں کے حساب سے  مرحوم محمدا شرف کی زمین اس کے ورثاء میں مندرجہ ذیل طریقے پر تقسیم کی جائے گی ۔

زوجہ (بلقیس)     =      206. 875

بیٹی (ثانیہ )       =      551.666            بیٹی (انیتا)        =      551.666

والدہ (حیات بی بی ) =     275.833           بھائی (محمد افضل)     =      34.479

بہن(نسیم اختر )    =      17.239             بہن (پروین اختر )  =      17.239

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس