بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

بچہ فطرت ِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے کہ مطلب اور حقیقت

سوال

ایک آدمی ہے جو کہتا ہے کہ بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو وہ اسی مذہب پر پیدا ہوتا ہے جو اس کے والدین کا ہوتا ہے یعنی دینِ اسلام پر اس کی پیدائش نہیں ہوتی اور یہ بھی کہتا ہے یہ سب مولویوں کی من گھڑت باتیں ہیں کہ جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے اس کی پیدائش دین اسلام پر ہوتی ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ اس مسئلہ کے متعلق اگر کوئی قرآن مجید کی آیات یا حدیث وغیرہ ہے تو بتا دیں تاکہ ہم اسے ثبوت پیش کر سکیں۔

جواب

 قرآن کریم اور احادیث طیبہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ ہر بچے کو فطرت اسلام پر پیدا فرماتے ہیں اور پیدائشی طور پر اس کے اندر اپنے خالق کو پہچاننے، اس کو ماننے اور اسلام قبول کرنے کی صلاحیت، قابلیت اور استعداد و دیعت فرماتے ہیں (جیسا کہ ذیل میں دیئے گئے حوالوں سے معلوم ہوتا ہے،)البتہ اگر اس کو صحیح ماحول نہ ملے اور اس کے گھر یا آس پڑوس کا ماحول اس کو اسلام سے پھیر دے تو وہ کفر اختیار کر لیتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کی وہ خداداد صلاحیت اور استعداد ختم نہیں ہوئی۔ (تفصیل کے لئے ملاحظہ فرمائیں،معارف القرآن (4/746،ط:معارف القران)۔
یہاں یہ بھی واضح رہنا چاہیے کہ دنیوی احکامات کے معاملے میں بچے کو بالغ ہونے سے پہلے والدین کےتابع سمجھا جاتا ہے، اگر والدین کا فر ہوں تو دنیوی احکامات میں بچے کو بھی کافر قرار دیاجائے گا، اس کی تجہیز و تکفین اسلامی طرز پر نہیں ہوگی لیکن احادیث طیبہ کی روشنی میں جمہور علماء نے فرمایا کہ کفار کے جو بچے بالغ ہونے سے پہلے انتقال کر جائیں وہ جنتی ہیں۔
:قال اللہ تعالی
{فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُون} [الروم: 30]
:صحيح البخاري،محمد بن اسماعیل(م:256ھ)(2/ 100)
عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: كل مولود يولد على الفطرة، فأبواه يهودانه، أو ينصرانه، أو يمجسانه، كمثل البهيمة تنتج البهيمة۔
:تکملۃ فتح الملھم،مفتی تقی عثمانی(5/384)دار العلوم کراتشی
والمعنی بھا ھنا تمکن الناس من الھدی فی أصل الجبلۃ والتھیؤ لقبول الدین فلو ترک  علیھا لاستمر علی لزومھا ولم یفارقھا إلی غیرھا لأن ھذا الدین حسنہ موجود فی النفوس۔
:تکملۃ فتح الملھم،مفتی تقی عثمانی(5/386)دار العلوم کراتشی
إنھم من أھل الجنۃ وھو المذھب الصحیح الذی اختارہ الجمھور قد ثبت بعدۃ دلائل۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس