بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

بالغ لڑکی کےلیےکوئی نگران یاوصی بنانا

سوال

ایک مکان کوئٹہ میں ہےجومیری مرحومہ ساس کےنام ہےوراثت کےمطابق میری بیوی کا حصہ ہےمیری بیوی بھی فوت ہوچکی ہے وراثت کےمتعلق فتویٰ لےچکاہوں اس کےمطابق میری پوتی اروی اس ورثت کی حصہ دارہےمیری پوتی کاوالدبھی فوت ہوچکاہے میری پوتی کی اس وقت عمر 15 سال ہےاوروہ نابالغ ہے، اس وقت وہ میرےاوراپنےچچاکےساتھ رہ رہی ہےچونکہ میری پوتی 15 سال کی ہے اس لیے بینک میں اکاؤنٹ نہیں کھول سکتی، لہذامیری ناقص رائےمیں اس معاملےمیں (Gardianship) کاذریعہ استعمال کرنا پڑےگا۔میں بچی کادادا عمررسیدہ آدمی ہوں، میں چاہتاہوں کہ اپنے بیٹے منیب احمد جوکہ بچی کاچچاہےاس کےنام پر(Gardianship)سرٹیفکیٹ حا صل کروں اوراس طریقہ سےمیری پوتی کےوراثت کاحصہ اس کےچچا کےاکاؤنٹ میں چلاجائےگا،کیاشریعت کےحوالےسےیہ عمل درست ہےیانہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کی پوتی اروی شرعاً بالغ ہوچکی ہے۔لہذا اس کی رضامندی سے اگرآپ اس کےچچا کوقانونی تقاضوں کوپوراکرنےکےلیے(گارڈین شپ) سرٹیفکیٹ دلواناچاہیں توشرعاً اس کی اجازت ہے۔ البتہ اپنےطورپربھی اس معاملےکےگواہ بنالیں اوراسٹام وغیرہ پراس کوتحریربھی کرلیں تاکہ مستقبل میں کسی طرح بچی کی حق تلفی نہ ہوسکے۔
الدرالمختار،العلامة علاء الدين الخصكفي(م:1088 هـ)(6/ 153)سعيد
(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال) والأصل هو الإنزال (والجارية بالاحتلام والحيض والحبل) ولم يذكر الإنزال صريحا لأنه قلما يعلم منها (فإن لم يوجد فيهما) شيء (فحتى يتم لكل منهما خمس عشرة سنة به يفتى) لقصر أعمار أهل زماننا۔
الدر المختار (3/ 76)سعيد
الوالي في النكاح) لا المال (العصبة بنفسه) وهو من يتصل بالميت حتى المعتقة …على ترتيب الإرث۔
رد المحتار، ابن عابدينالشامي(م: 1252هـ)(3/ 76)سعيد
(قوله لا المال) فإنه الولي فيه الأب ووصيه والجد ووصيه والقاضي ونائبه فقط۔
الدر المختار (3/ 55)سعيد
فنفذ نكاح حرة مكلفة بلا رضا (ولي) والأصل أن كل من تصرف في ماله تصرف في نفسه وما لا فلا۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس