بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

اگر میں نے اس کو کسی بھی برائی سے روکنے کیلیے کچھ کہا تو میری بیوی کو تین طلاق

سوال

صورت مسئلہ یہ ہے کہ بڑا بھائی اپنے چھوٹے بھائی کو کسی برائی سے روکنے کیلیے غصہ کرتا ہے اور اس وقت ماں چھوٹے بھائی کی طرف داری کرتی ہے کہ اسکو کچھ نہ کہے اسی وقت بڑا بھائی غصہ میں آکر کہتا ہے کہ آئندہ اگر میں نے اسکو کسی بھی برائی سے روکنے کےلیے کچھ کہا تو میری بیوی کو تین طلاق ہے ۔ اسکے بعد اگر بڑا بھائی نماز پڑھنے کیلیے کچھ کہے یا کسی برے آدمی کی صحبت سے بچنے کے لیے روکے تو کیا طلاقیں واقع ہوجائیں گی؟

جواب

اگر کوئی شخص طلا ق کو کسی کام پر معلق کردے تو اب وہ تعلیق ختم نہیں ہو سکتی ۔جیسے ہی وہ کام کیا اس کی بیوی کو خود بخود طلاق ہو جائے گی ۔صورتِ مسئولہ میں چونکہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو برے کاموں سے روکنے پر طلاق کو معلق کیا ہے ۔ اب جونہی بڑے بھائی نے برائی سے روکا تو اس کی بیوی پر تین طلاق واقع ہو کر حرمتِ مغلظہ ثابت ہو جائے گی۔البتہ تین طلاق سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ بڑا بھائی اپنی بیوی کو ایک طلاق بائن دے دے ، اس کےبعد بیوی عدت گزار لے اور پھر بڑا بھائی ،چھوٹے بھائی کو کسی برائی سے روکے اب اس عمل سے طلاق واقع نہیں ہوگی ،کیونکہ طلاق بائن کی وجہ سے عورت اس کی منکوحہ نہیں ہے ۔اب اس کے بعد مہر جدید اور گواہوں کی موجودگی میں اپنی بیوی سے نکاح کر لے ۔اب اگر بڑے بھائی نے برائی سےروکا تو اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہو گی ،لیکن اس کے پاس آئندہ صرف دو طلاقوں کا اختیار ہوگا ۔لہذا طلاق کے معاملہ میں احتیاط کریں ۔
:الفتاوى الهندية (1/ 420) دار الفكر
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق۔
:الاختيار لتعليل المختار (3/ 140) مطبعة الحلبي
 قال: (فإذا علق الطلاق بشرط وقع عقيبه وانحلت اليمين وانتهت) لأن الفعل إذا وجد ثم الشرط فلا تبقى اليمين (إلا في كلما) فإنها لعموم الأفعال۔
:الدر المختار (3/ 355) دار الفكر
(وتنحل) اليمين (بعد) وجود (الشرط مطلقا) لكن إن وجد في الملك طلقت وعتق وإلا لا، فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس