بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

اگر تو نے میرے گھر میں قدم رکھا تو تجھے طلاق، الفاظ کہنےسے طلاق کا حکم

سوال

ایک عورت نے اپنے خاوند سے گھر سے باہر جانے کی اجازت چاہی خاوند نے منع کردیا بیوی خاوند کی اجازت کے بغیر بیٹی کے گھر چلی گئی، خاوند نے بیوی کو فون کیا کہ اگر تونے میرے گھر میں قدم رکھا تو تجھے طلاق۔ یہ جملے کہنے کے بعد خاوند نے کہا کل پہلی گاڑی پہ صبح واپس آجائے بیوی صبح پہلی گاڑی پر واپس آگئی۔ آیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

جواب

مذکورہ عورت پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے خاوند عدت کے اندر رجوع کرسکتا ہے اگر عدت کے اندر رجوع نہ کیا تو عدت گزرنے کے بعد دوبارہ گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے ساتھ نکاح کرنا ہوگا۔
:الفتاوى الهندية (1/ 420)رشیدیۃ
وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن ‌دخلت ‌الدار ‌فأنت طالق۔
الدر المختار  مع رد المحتار (3/370) سعید
(وإن نوى الوقت أو الشرط اعتبرت) نيته اتفاقا ما لم تقم قرينة ‌الفور ‌فعلى ‌الفور۔
حاشية الشلبي علی تبيين الحقائق (3/96) علمیۃ
(فصل فی المشیئۃ)إذا قال لها ‌إن ‌دخلت ‌الدار ‌فأنت ‌طالق فلا يصح الرجوع ثمة فكذا هنا۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس