بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

اپنی دادی کے دودھ پینے والے لڑکے کا پھوپھی کی بیٹی سے شادی کرنا

سوال

نمبر1۔ایک لڑ کےنے اپنی دادی کا دودھ پیا اور اس کی سگی پھوپھی نے بھی اسی کا دودھ پیا اور اس کے بعد اس لڑکے کی اپنی سگی پھوپھی جو کہ اس کی رضاعی ہمشیرہ بھی بنتی ہے اُس کی بیٹی سے نکاح ہوا ہے جبکہ یہ شرعا ًماموں بھانجی بن گئے ہیں–اوران کی شادی کا عرصہ 18 سال بھی ہوگیا ہے ۔
نمبر2:۔ایک لڑکےنے اپنی دادی کا دودھ پیا اور اس کی سگی پھوپھی کی بیٹی نے بھی اسی کا دودھ پیا اب اُن دونوں کا نکاح ہوگیا ہے جبکہ شرعاً یہ بھائی بہن بن جاتے ہیں۔ ان دونوں صورتوں میں نکاح کا کیا حکم ہے اور بچوں کے نسب کا کیا حکم ہے؟

جواب

مذکورہ دونوں صورتوں میں حرمت رضاعت ثابت ہو چکی تھی اس لئے ان کا آپس میں نکاح کرنا جائز نہیں تھا، لہذا اب اُن کے درمیان فی الفور جدائی کروائی جائے ۔واضح رہے کہ اولاد کا نسب اُسی شخص سے ثابت ہوگا۔
الفتاوی الہندیة،لجنة العلماء برئاسة نظام الدين البلخي(1/343) دار الفكر
يحرم على الرضيع أبواه من الرضاع وأصولهما وفروعهما من النسب والرضاع جميعا…. فالكل إخوة الرضيع وأخواته وأولادهم أولاد إخوته وأخواته
الفتاوی الہندیة،لجنة العلماء برئاسة نظام الدين البلخي(1/540) دارالفكر
رجل مسلم تزوج بمحارمه فجئن بأولاد يثبت نسب الأولاد منه عند أبي حنيفة – رحمه الله تعالى – خلافا لهما بناء على أن النكاح فاسد عند أبي حنيفة – رحمه الله تعالى – باطل عندهما كذا في الظهيرية
  الدرالمختار،علاء الدين محمد بن علي الحصكفي(م:1088ھ) (3/516) سعید
(وعدۃ المنکوحۃنکاحا فاسدا)فلا عدۃ فی باطل وکذا موقوف قبل الإجازۃ اختیار،لکن الصواب ثبوت العدۃوالنسب بحر

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس