بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

استعمال شدہ کتاب پوری قیمت پر فروخت کرنا

سوال

بعض کتب فروش اس طرح کرتے ہیں کہ کتاب بیچنے میں گاہک کو اجازت ہوتی ہے کہ کتاب پڑھ کر واپس کرے اور کتاب کی اداکردہ قیمت واپس وصول کرلے بشرطیکہ کتاب صحیح سالم ہواور بِل ہمراہ لائے ،خواہ کتنے ہی عرصہ کے بعد کتاب واپس کرنے کے لئے لائے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ استعمال شدہ کتاب جب دوبارہ دوسرے خریدارکوفروخت کی جاتی ہے تو پورے پورے (یعنی غیراستعمال شدہ کتاب کے )نرخ پر فروخت کی جاتی ہےاور اگربازار میں اس کتاب کانرخ بڑھ گیاہوتواس بڑھے ہوئے نرخ پرفروخت کی جاتی ہے ، کیا اس طرح بیچنا صحیح ہے اور کیایہ تطفیف میں داخل نہیں ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کتاب اگر اس طرح احتیاط کے ساتھ استعمال کی گئی ہوکہ اس میں کسی قسم کا نقص پیدا نہ ہو اور وہ دیکھنے میں بھی نئی کتاب کی طرح نظرآرہی ہو، اس کی رونق باقی ہوتو دوکانداراسے بغیر بتائے بھی دوسرےخریدار کو پوری قیمت پر فروخت کرسکتا ہے ، لیکن اگر اس میں کوئی نقص پیدا ہوگیاہو یااس کی رونق میں کمی آگئی ہو تو خریدا رکو اس کے مستعمل ہونے کی اطلاع دینا ضروری ہے۔
الدرالمختار،العلامةعلاءالدين الحصكفي(م:1088هـ)(1/407)دارالكتب العلمية
باب خيار العيب هو لغة ما يخلو عنه أصل الفطرة السليمة،وشرعا ما أفاده بقوله (م:ن وجد بمشريه ما ينقص الثمن) ولو يسيرا جوهرة (عند التجار)المراد أرباب المعرفة بكل تجارة وصنعة
ردالمحتار،العلامة ابن عابدين الشامي(م:1252هـ)  (5/3)سعید
(قوله ما يخلو عنه أصل الفطرة السليمة) زاد في الفتح مما يعد به ناقصا. اهـ أي؛ لأن ما لا ينقصه لا يعد عيبا
البحرالرائق،العلامة ابن نجيم المصري(م:970هـ)(6/38)دارالكتاب الإسلامي
وفسره في فتح القدير بما تخلو عنه أصل الفطرة السليمة وأما في الشريعة فما سيذكره المصنف من أنه ما أوجب نقصان الثمن عند التجار.تنبيه:كتمان عيب السلعة حرام وفي البزازية وفي الفتاوى إذا باع سلعة معيبة عليه البيان وإن لم يبين قال بعض مشايخنا يفسق وترد شهادته قا الصدر لا نأخذ به. اهـ. وقيده في الخلاصة بأن يعلم به
فقه البيوع،شیخ الاسلام مفتی محمد تقی العثمانی (2/884،885)معارف القرآن کراتشی
والحاصل على مايظهر من كلام الفقهاء أن المدار في كون العيب معتبراً لخيار الرد هو العُرف ، فإن اعتبر العرف المبيع معيباً ،ثبت فيه خيار الرد بسبب العيب… ثم إذا اختلف أهل الخبرة في كون الشيء عيبا لايُعدّ ذلك عيبا عند الحنفية
 امدادالفتاوی حکیم الامت  اشرف علی التھانوی(م:1280)(3/43)مکتبہ دارالعلوم کراچی

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس