بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

احرام کی حالت میں ہدی یاجنایت کاجانورذبح کرنایاکسی کاحلق کرنا

سوال

دوآدمی حج کےلئےجاتےہیں اوروہ اپناجانورخود ہی ذبح کرلےتےہیں اگرچہ وہ ان پر بصورت دم کےہویعنی کسی جنایت کی وجہ سےجانوران کےذمہ میں لازم ہواہویاکسی واجب کی صورت میں ہوتواس کاکیا حکم ہےاور دوشخص احرام کی حالت میں بامرِمجبوری ایک دوسر ے کاحلق کرسکتے ہیں یانہیں؟

جواب

نمبر ۱۔ مذکورہ صورت میں محرم کےلئےہدی یاجنایت کےدم کےجانورکوذبح کرناجائز ہے۔
نمبر ۲۔ حالتِ احرام میں کسی دوسرےشخص کےبال کانٹاجائز نہیں خواہ وہ دوسراشخص حالتِ احرام میں ہویانہ ہو ایساکرنےوالےپرصدقہ (نصف صاع یعنی دوکلوگندم یااس کی قیمت ) اداکرناواجب ہوگا۔
الدر المختار،علاء الدين الحصكفي(م: 1088هـ)(6/296)سعيد
وشرط كون الذابح مسلما حلالا خارج الحرم إن كان صيدا۔
رد المحتار، ابن عابدين الشامي(م: 1252هـ)(6/ 296)سعيد
(قوله إن كان صيدا) قيد لقوله حلالا، وقوله خارج الحرم، واحترز به عن ذبح الشاة ونحوها فتحل من محرم وغيره ولو في الحرم۔
مراقي الفلاح،  حسن بن عمار، الشرنبلالي (م: 1069هـ) (ص: 281 ) المكتبة العصرية
والتي توجب الصدقة بنصف صاع من بر أو قيمته۔۔۔ أو حلق رأس غيره۔
حاشية الطحطاوي،أحمد بن محمد ،الطحطاوي (م: 1231هـ)(1/742 ) دار الكتب العلمية
قوله: “أو حلق رأس غيره” محرما كان ذلك الغير أو حلالاوهذا بخلاف ما لو طيب عضو غيره أو ألبسه مخيطا فإنه لا شيء عليه إجماعا۔

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس