بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مطلوبہ فتوی کے حصول کے لیے الفاظ منتخب کریں

عنوان کا انتخاب کریں

.

آئندہ اگر شادیوں میں گئی تو میری بہن ہو کا حکم

سوال

ایک شخص نے اپنی بیوی  سے کہا آئندہ اگر شادیوں میں گئی تو میری بہن ہو کیا یہ لغو ہوگا ظہار یا بائن۔ اس کے بارے میں مختلف جوابات اسے دئے گئے ہیں بیوی ابھی تک شادیوں میں نہیں گئی ہے مگر وہ جانا چاہتی ہے کیونکہ اس کی بہن کی شادی ہے؟

جواب

بیوی کو بہن کہنا بلا شبہ مکروہ اور ناپسندیدہ ہے ایک حدیث میں ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو بہن کہا تو آپ علیہ السلام نے ناپسند کیا اور منع فرمایا۔لیکن عام طور پر بہن کے الفاظ سے شوہر کا مقصد طلاق یا ظہار نہیں ہوتا۔ اسی لیے صورت مسئولہ میں شوہر کے الفاظ لغو ہوں گے اور بیوی اگر کسی شادی میں چلی جاتی ہے تو اس کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہاں اگر کسی علاقے کے عرف میں یہ لفظ طلاق دینے کےلیے بولا جاتاہو تو وہاں حکم مختلف ہوگا۔لہذا اگر آپ کے علاقے میں یہ لفظ طلاق دینے کےلیے بولاجاتاہے تو صورت حال تفصیل سے لکھ کر دوبارہ سوال کریں۔
رد المحتار على الدر المختار (3/ 470)
(قوله: ويكره إلخ) جزم بالكراهة تبعا للبحر والنهر والذي في الفتح: وفي أنت أمي لا يكون مظاهرا، وينبغي أن يكون مكروها، فقد صرحوا بأن قوله لزوجته يا أخية مكروه. وفيه حديث رواه أبو داود «أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سمع رجلا يقول لامرأته يا أخية فكره ذلك ونهى عنه» ومعنى النهي قربه من لفظ التشبيه، ولولا هذا الحديث لأمكن أن يقال هو ظهار لأن التشبيه في أنت أمي أقوى منه مع ذكر الأداة، ولفظ ” يا أخية ” استعارة بلا شك، وهي مبنية على التشبيه، لكن الحديث أفاد كونه ليس ظهارا حيث لم يبين فيه حكما سوى الكراهة والنهي، فعلم أنه لا بد في كونه ظهارا من التصريح بأداة التشبيه شرعا، ومثله أن يقول لها يا بنتي، أو يا أختي ونحوه
الفتاوى الهندية (1/ 507)رشیدیة
لو قال لها: أنت أمي لا يكون مظاهرا وينبغي أن يكون مكروها ومثله أن يقول: يا ابنتي ويا أختي ونحوه ولو قال لها: أنت مثل أمي أو كأمي ينوي فإن نوى الطلاق وقع بائنا وإن نوى الكرامة أو الظهار فكما نوى هكذا في فتح القدير وإن لم تكن له نية فعلى قول أبي حنيفة رحمه الله تعالى لا يلزمه شيء حملا للفظ على معنى الكرامة كذا في الجامع الصغير والصحيح قوله هكذا في غاية البيان

فتوی نمبر

واللہ اعلم

)

(

متعلقہ فتاوی

17

/

4

دارالافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ

جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ  کا ایک نمایاں شعبہ دارالافتاء ہے۔ جو کہ عرصہ 20 سال سے عوام کے مسائل کی شرعی رہنمائی کی خدمات بخوبی  سرانجام دے رہا ہے

سوال پوچھیں

دار الافتاء جامعہ احسان القرآن والعلوم النبویہ سے تحریری جوابات  کے حصول کے لیے یہاں کللک کریں

سوشل میڈیا لنکس